ہر بار یہ ہی دعا نکلی کہ وہ رہے آباد
ہر بار یہ ہی دعا نکلی کہ وہ رہے آباد
میرے سنگ نہیں تو کہیں اور رہے شاد
ہم اسے محظوظ کرنے کے لیے کوشاں
وہ بھی کمال کا تھا کہ کر گیا غم ایجاد
کبھی ہنس دیتے کبھی روتے زار و قطار
ایک اس کی نظر کہ کی ہو جیسے داد
وہ خوش جمال سرے سے ہی تھا پر سکون
ہم آج بھی نہ سوئیں گے کہ ٹھہرے شب زاد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.