حوصلہ رکھ کہ یہ دنیا نہیں ساری دنیا
حوصلہ رکھ کہ یہ دنیا نہیں ساری دنیا
ایک نقشہ ہے یہ کاغذ پہ اتاری دنیا
رنگ کمزور بہت تھے جو ہوس نے ڈالے
مجھ سے جس طور سنور پائی، سنواری دنیا
میں نے کشکول اٹھایا نہ میں دیوانہ بنا
ہو سکی کب میرے اعصاب پہ طاری دنیا
ایک درویش نے پوچھا تھا بڑی شفقت سے
کون سی میری ہے اور کون تمہاری دنیا
جانتا ہوں کہ یہ بس میں نہیں آتی اکثر
گھات میں رہتی ہے ہر آن، شکاری دنیا
اب اسے کون سے کونے میں سجائیں آزادؔ
میرے کمزور سے آنگن میں یہ بھاری دنیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.