اک رات اس دیار فنا میں قیام تھا
اک رات اس دیار فنا میں قیام تھا
جب صبحِ نو ملی تو زمانہ تمام تھا
ساقی کا لطفِ خاص بیاں کس طرح سے ہو
شیشے چھلک رہے تھے، بڑا اہتمام تھا
عمرِ دراز اور کہیں پر بسر ہوئی
میں جانتا نہیں تھا اسے بھی دوام تھا
یوں پختہ کاریوں کی طرف دیکھتا ہے دل
جیسے خیالِ خام ابھی اور خام تھا
اب دل لگی ہے دشتِ محبت میں چار سو
پہلے یہاں جنوں کا بڑا احترام تھا
پر بستہ ہوں کہ میرے تصرف میں تھا فلک
لب بستہ ہوں کہ شورِ خموشی حرام تھا
آزادؔ کو سنا، تو بہت دیر تک سنا
سچ کہہ رہے تھے یار بڑا خوش کلام تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.