Font by Mehr Nastaliq Web

اک رات اس دیار فنا میں قیام تھا

سہیل آزاد

اک رات اس دیار فنا میں قیام تھا

سہیل آزاد

MORE BYسہیل آزاد

    اک رات اس دیار فنا میں قیام تھا

    جب صبح نو ملی تو زمانہ تمام تھا

    ساقی کا لطف خاص بیاں کس طرح سے ہو

    شیشے چھلک رہے تھے بڑا اہتمام تھا

    عمر دراز اور کہیں پر بسر ہوئی

    میں جانتا نہیں تھا اسے بھی دوام تھا

    یوں پختہ کاریوں کی طرف دیکھتا ہے دل

    جیسے خیال خام ابھی اور خام تھا

    اب دل لگی ہے دشت محبت میں چار سو

    پہلے یہاں جنوں کا بڑا احترام تھا

    پر بستہ ہوں کہ میرے تصرف میں تھا فلک

    لب بستہ ہوں کہ شور خموشی حرام تھا

    آزادؔ کو سنا تو بہت دیر تک سنا

    سچ کہہ رہے تھے یار بڑا خوش کلام تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے