آدمی ہی آدمی سے دور تھا
آدمی ہی آدمی سے دور تھا
تیری دنیا کا یہی دستور تھا
شدتِ گریہ سے اندھی ہوگئیں
میری آنکھوں میں اسی کا نور تھا
تاب کب تھی دیکھنے کی اس کے بعد
اس کا جلوہ گویا مثلِ طور تھا
آج بھی حصے میں بے معنی تھکن
آج بھی وہ مجھ سے اتنا دور تھا
امتحاں کے طور گزری زندگی
جانے قدرت کو بھی کیا منظور تھا
گو جگہ نہ مل سکی مجھ کو وہاں
تذکرہ تو بزم میں مشہور تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.