Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آدمی ہی آدمی سے دور تھا

سمیرا خالد

آدمی ہی آدمی سے دور تھا

سمیرا خالد

MORE BYسمیرا خالد

    آدمی ہی آدمی سے دور تھا

    تیری دنیا کا یہی دستور تھا

    شدت گریہ سے اندھی ہو گئیں

    میری آنکھوں میں اسی کا نور تھا

    تاب کب تھی دیکھنے کی اس کے بعد

    اس کا جلوہ گویا مثل طور تھا

    آج بھی حصے میں بے معنی تھکن

    آج بھی وہ مجھ سے اتنا دور تھا

    امتحاں کے طور گزری زندگی

    جانے قدرت کو بھی کیا منظور تھا

    گو جگہ نہ مل سکی مجھ کو وہاں

    تذکرہ تو بزم میں مشہور تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے