Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سنتی ہوں اندھی آنکھوں سے دکھ کی چاپ

سمیرا خالد

سنتی ہوں اندھی آنکھوں سے دکھ کی چاپ

سمیرا خالد

MORE BYسمیرا خالد

    سنتی ہوں اندھی آنکھوں سے دکھ کی چاپ

    سازِ دل پر چھیڑ کے غم کا ایک الاپ

    شہنائیوں کی گونج میں مدھم مدھم سی

    دور کہیں محسوس تو کی ہے موت کی تھاپ

    تھاہ نہ پائی جو بھی آیا ڈوب گیا

    اندر کی گہرائی کو مت ایسے ماپ

    ایک کے لیکھ میں جلنا، ایک کے چلنا ہے

    آگ اور پانی کا کیوں کر ممکن ہو ملاپ

    جیون ساگر میں مت دو جی ناؤ ڈھونڈ

    اپنی ناؤ، اپنا کنارا ہیں ہم آپ

    جیتے جی مت نرک میں اپنے آپ کو جھونک

    عشق الاؤ دیتا ہے روحوں کو تاپ

    عالمِ مدہوشی میں بھلی سی لگتی ہے

    وقت کے اڑیل گھوڑے کی البیلی ٹاپ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے