دلیلِ صبحِ روشن ہے سیہ شامِ الم ساقی
دلیلِ صبحِ روشن ہے سیہ شامِ الم ساقی
خدا کا بعد ہر مشکل کے ہوتا ہے کرم ساقی
عیاں ہوتا نہیں ہے زیست کا سرِ نہاں اس پر
کبھی جس کے نہ ہوٹوں نے چھوا ہو جامِ غم ساقی
نہیں ممکن فریبی پر مجھے پھر اعتبار آئے
نہیں بن سکتا ہے گر ٹوٹ جائے جامِ جم ساقی
حریمِ دل میں ازموں کے رکھے بت توڑ ڈالو تم
چراغِ حق سے پھر روشن کرو دل کا حرم ساقی
کہاں ہم چھوڑ کر جائیں ترے دامن کو اے ساقی
کہ ہے رندوں کی خاطر میکدہ باغِ ارم ساقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.