Sufinama

مرشد کی نگاہوں کو چہرے کو پڑھو سمجھو

ظفر لکھنپوری

مرشد کی نگاہوں کو چہرے کو پڑھو سمجھو

ظفر لکھنپوری

MORE BYظفر لکھنپوری

    مرشد کی نگاہوں کو چہرے کو پڑھو سمجھو

    اب مئے کی ضرورت کیا آنکھوں سے پیو سمجھو

    اے یار مجھے تم نے جب اپنا بنایا ہے

    تم سامنے آجاؤ کچھ ایسا کرو سمجھو

    دنیا کی محبت تو کرتی ہے ہوس پیدا

    عقبیٰ کی حقیقت سے تم عشق کرو سمجھو

    منزل پہ بھی پہنچو گے مجبور نہیں ہو تم

    مضبوط ارادوں سے تم دل کے چلو سمجھو

    پیمانہ ملے فوراً یہ دل سے نکالو تم

    مجبورئ ساقی بھی اے تشنہ لبو سمجھو

    تم درد محبت کی کوئی بھی دوا لے لو

    اس دل میں محبت ہے اے چارہ گرو سمجھو

    مانا کہ ظفرؔ تم نے لکھیں ہیں کئی غزلیں

    جو سامنے مصرع ہے اس پہ تو لکھو سمجھو

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 367)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے