مرشد کی نگاہوں کو چہرے کو پڑھو سمجھو
مرشد کی نگاہوں کو چہرے کو پڑھو سمجھو
اب مئے کی ضرورت کیا آنکھوں سے پیو سمجھو
اے یار مجھے تم نے جب اپنا بنایا ہے
تم سامنے آجاؤ کچھ ایسا کرو سمجھو
دنیا کی محبت تو کرتی ہے ہوس پیدا
عقبیٰ کی حقیقت سے تم عشق کرو سمجھو
منزل پہ بھی پہنچو گے مجبور نہیں ہو تم
مضبوط ارادوں سے تم دل کے چلو سمجھو
پیمانہ ملے فوراً یہ دل سے نکالو تم
مجبورئ ساقی بھی اے تشنہ لبو سمجھو
تم درد محبت کی کوئی بھی دوا لے لو
اس دل میں محبت ہے اے چارہ گرو سمجھو
مانا کہ ظفرؔ تم نے لکھیں ہیں کئی غزلیں
جو سامنے مصرع ہے اس پہ تو لکھو سمجھو
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 367)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.