Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کھیچ کے واعظ بھی چلے آئے ہیں میخانے میں

ظہور اصدقی

کھیچ کے واعظ بھی چلے آئے ہیں میخانے میں

ظہور اصدقی

MORE BYظہور اصدقی

    کھیچ کے واعظ بھی چلے آئے ہیں میخانے میں

    ساقیا کون سی مئے ہے ترے پیمانے میں

    دل میں آکر کبھی ارمانوں کا غوغا تو سنو

    ایک آبادی ہے پنہاں مرے ویرانے میں

    ہر تماشہ میں وہ کرتا ہے تماشہ تیرا

    ہوشیاری یہ بڑی ہے ترے دیوانے میں

    مجھ سے دیوانے کو اے حضرت واعظ کہیئے

    فائدہ آپ نے کیا سمجھا ہے سمجھانے میں

    عشق میں مر ہی کے ملتی ہے حیات جاوید

    راز پنہاں ہے یہ پروانہ کے جل جانے میں

    محمل دل کی طرف جھانک کے دیکھو تو ظہور

    حسن لیلیٰ کی ضیا ہے اسی کاشانے میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے