کھیچ کے واعظ بھی چلے آئے ہیں میخانے میں
کھیچ کے واعظ بھی چلے آئے ہیں میخانے میں
ساقیا کون سی مئے ہے ترے پیمانے میں
دل میں آکر کبھی ارمانوں کا غوغا تو سنو
ایک آبادی ہے پنہاں مرے ویرانے میں
ہر تماشہ میں وہ کرتا ہے تماشہ تیرا
ہوشیاری یہ بڑی ہے ترے دیوانے میں
مجھ سے دیوانے کو اے حضرت واعظ کہیئے
فائدہ آپ نے کیا سمجھا ہے سمجھانے میں
عشق میں مر ہی کے ملتی ہے حیات جاوید
راز پنہاں ہے یہ پروانہ کے جل جانے میں
محمل دل کی طرف جھانک کے دیکھو تو ظہور
حسن لیلیٰ کی ضیا ہے اسی کاشانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.