اک طرفہ تماشہ ہے میری شب فرقت بھی
اک طرفہ تماشہ ہے میری شب فرقت بھی
وہ درد کی بے چینی پھر درد میں لذت بھی
سمجھے وہی کچھ اس کو جو اہل محبت ہے
واعظ نہیں تو واقف ایک چیز ہے چاہت بھی
جو چاہو ستم کر لو ہم شوق سے سہہ لیں گے
خوگر ہے جفاؤں کی، کچھ اپنی طبیعت بھی
کب اپنے عمل پہ ہے زاہد کی طرح غرّہ
کرتا ہوں گنہ لیکن ہوتی ہے ندامت بھی
جلدی سے ظہورؔ اب بھی کچھ نیک عمل کرلو
سمجھ کہ گنیمت ہے اک سانس کی مہلت بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.