Font by Mehr Nastaliq Web

ایک طرفہ تماشہ ہے میری شب فرقت بھی

ظہور اصدقی

ایک طرفہ تماشہ ہے میری شب فرقت بھی

ظہور اصدقی

MORE BYظہور اصدقی

    ایک طرفہ تماشہ ہے میری شب فرقت بھی

    وہ درد کی بے چینی پھر درد میں لذت بھی

    سمجھے وہی کچھ اس کو جو اہل محبت ہے

    واعظ نہیں تو واقف ایک چیز ہے چاہت بھی

    جو چاہو ستم کر لو ہم شوق سے سہہ لیں گے

    خوگر ہے جفاؤں کی کچھ اپنی طبیعت بھی

    کب اپنے عمل پہ ہے زاہد کی طرح غرہ

    کرتا ہوں گنہ لیکن ہوتی ہے ندامت بھی

    جلدی سے ظہورؔ اب بھی کچھ نیک عمل کر لو

    سمجھ کہ غنیمت ہے اک سانس کی مہلت بھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے