Sufinama

کوتوال کا ایک شرابی کو قید خانے کا حکم دینا اور اس کا جواب۔ دفتردوم

رومی

کوتوال کا ایک شرابی کو قید خانے کا حکم دینا اور اس کا جواب۔ دفتردوم

رومی

MORE BYرومی

    دلچسپ معلومات

    ترجمہ: مرزا نظام شاہ لبیب

    ایک رات کو کوتوال گشت کرتا ہوا ایک جگہ پہنچا، دیکھا کہ دیوار کے نیچے ایک شخص پڑا سو رہا ہے۔ کوتوال نے کہا، ہے ہے تو تو بدمدست معلوم ہوتا ہے۔ سچ بتا تو نےکیا پی ہے؟ اس نے جواب دیا کہ جو صراحی میں ہے وہی پی ہے۔ کوتوال نے سوال کیا کہ آخر صراحی میں کیا ہے صاف صاف بتا، اس نے کہا وہی جو میں نے پی ہے۔ کوتوال نے کہا تو بات ڈھکی ہوئی کہتا ہے۔ پھر کوتوال نے مکرر سوال کیا کہ تونے جو شے پی ہے وہ کیا ہے، بس اس کا جواب دے۔ اس نے پھر وہی جواب دیا کہ وہی جو اس صراحی میں چھی ہوئی ہے۔

    یہ سوال وجواب یوں ہی ہوتے رہے اور کوتوال صاحب گدھے کی طرح کیچڑ میں پھنسے رہے۔ اس سے محتسب نے کہا کہ اچھا منہ کھول کر آہ تو کر، شرابی نے منہ کھول کر ہو ہو کرنی شروع کردی۔ کو توال نے کہا کہ ہائیں! میں نے آہ کرنے کو کہا تو ہو، ہو، کرتا ہے، اس نے کہا آہ تو درد وغم کے موقع پر ہواکرتی ہے اور شرابیوں کی ہاؤ ہو، مارے خوشی کے ہوتی ہے۔ کوتوال نے کہا کہ میں ان باتوں کو نہیں جانتا۔ بس کھڑا ہو، زیادہ زبان زوری نہ کر، متوالے نے کہا، ارے چل نکل، تو کون اور میں کون، کوتوال نے کہا۔ تونے شراب پی ہے۔ قید خانے تک چل۔ اس نے کہا اے کوتوال، چل دور ہو، بھلا ننگے سے بھی کوئی چیز گروی رکھی جاسکتی ہے۔ اگر مجھ میں چلنے کی قوت ہوتی تو اپنے گھر کیوں نہ جاتا اور یہ واقعہ ہی کیوں پیش آتا۔ اگر میں عقل اور ہوش و حواس میں ہوتا تو پیروں کی طرح کوئی دکان جماتا۔ یہاں پڑا ہوتا۔

    مأخذ :
    • کتاب : حکایات رومی حصہ اول (Pg. 84)
    • مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1945)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے