ہر نظر کانپ اٹھے گی محشر کے دن خوف سے ہر کلیجہ دہل جائے گا
ہر نظر کانپ اٹھے گی محشر کے دن خوف سے ہر کلیجہ دہل جائے گا
پر یہ نازاں کے بندے کا دیکھیں گے سب تھام کر ان کا دامن مچل جائے گا
موج کترا کے ہم سے چلی جائے گی رخ مخالف ہوا کا بدل جائے گا
جب اشارہ کریں گے وہ نام خدا اپنا بیڑا بھنور سے نکل جائے گا
یوں تو جیتا ہوں حکم خدا سے مگر میرے دل کی ہے ان کو یقیناً خبر
حاصل زندگی ہوگا وہ دن مرا ان کے قدموں پہ جب دم نکل جائے گا
ربے سلم وہ فرمانے والے ملے کیوں ستاتے ہیں اے دل تجھے وسوسے
پل سے گزریں گے ہم وجد کرتے ہوئے کون کہتا ہے پاؤں پھسل جائے گا
اخترؔ خستہ کیوں اتنا بے چین ہے تیرا آقا شہنشاہ کونین ہے
لو لگا تو سہی شاہ لولاک سے غم مسرت کے سانچے میں ڈھل جائے گا
- کتاب : Safina-e-Bakhshish (Pg. 72)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.