Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ پوچھو نہ ہم سے کہاں جا رہے ہیں

الطاف مشہدی

یہ پوچھو نہ ہم سے کہاں جا رہے ہیں

الطاف مشہدی

MORE BYالطاف مشہدی

    یہ پوچھو نہ ہم سے کہاں جا رہے ہیں

    جہاں دل کے ہوں قدر داں جا رہے ہیں

    محبت کے ماروں کا کیسا ٹھکانا!

    جہاں چل دیے بے نشاں جا رہے ہیں

    اجازت اگر ہو تو آنکھوں میں رکھ لوں

    ترے جلوے کیوں رائیگاں جا رہے ہیں

    جنازے کو میرے وہ رکوا کے بولے

    یہ لوٹیں گے کب تک کہاں جا رہے ہیں

    یہاں کاٹ کر زندگی کی سزا ہم

    چلے تھے جہاں سے وہاں جا رہے ہیں

    یہ الطافؔ آنکھوں سے بہتے ہیں آنسو

    ستاروں کے یا کارواں جا رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے