Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آرزو ہے اس آستانے کی

امیر بخش صابری

آرزو ہے اس آستانے کی

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    آرزو ہے اس آستانے کی

    بگڑی بنتی جہاں زمانے کی

    میں برا ہوں بھلا ہوں جیسا ہوں

    لاج تم کو ہے اب نبھانے کی

    آنکھوں روتی ہیں دل سسکتا ہے

    یہ سزا پائی دل لگانے کی

    عاشقوں کو تمہارے کوچے میں

    سخت بندش ہے آنے جانے کی

    راز افشاں نہ ہو محبت میں

    بس یہی چیز ہے چھپانے کی

    رخ سے پردہ ذرا اٹھا دیجیے

    اب بدل دو فضا زمانے کی

    ساقیا ہے یہ ہی بہار کیف

    میرے پینے تیرے پلانے کی

    تجھ پر مٹ کر امیرؔ صابری نے

    بات پالی ہے جو تھی پانے کی

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 59)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے