تیرا آستانۂ ناز ہو یہ میری جبینِ نیاز ہو
تیرا آستانۂ ناز ہو یہ میری جبینِ نیاز ہو
مزا جب ہے پیشِ نظر ہو تو میری ہستی محوِ نماز ہو
تیرا در ہو تیری یاد ہو تیرا ذکر ہو تیرا فکر ہو
تو ہو ناز میں میں نیاز میں میری اس طرح سے نماز ہو
تیری دید ہو میری عید ہو تیرا نام ہو میرا کام ہو
میں نیاز مند رہوں سدا تو سدا ہی بندہ نواز ہو
تو لگا دے ایسی لگی رہے تو پلا دے ایسی چڑھی رہے
تیرا درد دردِ لطیف جو میرے دل میں ایسا گداز ہو
یہ امیرؔ صابری دمبدم تجھے کہہ رہا ہے تیری قسم
مجھے اپنے عشق میں یوں مٹا میری خاک خاکِ حجاز ہو
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 55)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.