Sufinama

جب ان کے آستاں پہ نہ محشر بپا ہوا

امیر بخش صابری

جب ان کے آستاں پہ نہ محشر بپا ہوا

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    جب ان کے آستاں پہ نہ محشر بپا ہوا

    پھیلائے نین شوق وہ سجدہ ہی کیا ہوا

    دیکھا ہے میں نے عشق کی منزل میں جابجا

    نقشِ قاصر پہ یار کے کعبہ جھکا ہوا

    بیتاب ہو کے سر کو اٹھاتے تو لطف تھا

    سجدے سے میں نے سر کو اٹھایا تو کیا ہوا

    وہ دیکھو اڑ رہی ہیں گریباں کی دھجیاں

    شاید آفتابِ ناز ہے ان کا اٹھا ہوا

    صد شکر میں نے دردِ محبت میں جان دی

    صد شکر ہے کہ وعدۂ فردا ادا ہوا

    صیاد اس اسیر کی مجبوریاں نہ پوچھ

    بازو ہو جس کا باب قفس سے بندھا ہوا

    مر کر بھی ہم نہ نکلیں گے کوچۂ عشق سے

    ہم نے امیرؔ صابری ہے سر دیا ہوا

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 64)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے