Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تصویر تصور میں ان کی جس وقت جمائی جاتی ہے

امیر بخش صابری

تصویر تصور میں ان کی جس وقت جمائی جاتی ہے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    تصویر تصور میں ان کی جس وقت جمائی جاتی ہے

    اس پردہ نشیں کو دیکھنے کی پھر تاب نہ لائی جاتی ہے

    اے ساقیٔ مستاں! خوب پلا جتنی بھی پلائی جاتی ہے

    کعبے سے اٹھی پر کیف گھٹا میخانے پہ چھائی جاتی ہے

    مژدہ ہے تمہیں اے بادہ کشو! بھر بھر کے پیو اور خوب پیو

    جبرئیلِ امیں کے ہاتھوں سے کوثر سے منگائی جاتی ہے

    میخانۂ فطرت کے میکش کس شان سے نکلے ہیں تو یہ

    جس سمت سے گذرے جاتے ہیں ایک عید منائی جاتی ہے

    اس عشق کے کوچہ میں مٹ کر بتلایا یہ مٹنے والوں نے

    دیوانوں کی مثل پروانے میت ہی اٹھائی جاتی ہے

    عشاقوں میں ہر سو دھوم مچی، آتا ہے سر محفل کوئی

    دیدار کی دولت چل لوٹو آج عام لٹائی جاتی ہے

    دعویٰ ہے امیرِؔ صابری کاصدقہ ہے پیرانِ کلیر کا

    بگڑی ہوئی قسمت صابر کے کوچے میں بنائی جاتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kalaam-e-Ameer Sabri (Pg. 63)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے