Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جسے دید تیری نصیب ہو وہ نصیب قابلِ دید ہے

اشک رامپوری

جسے دید تیری نصیب ہو وہ نصیب قابلِ دید ہے

اشک رامپوری

MORE BYاشک رامپوری

    جسے دید تیری نصیب ہو وہ نصیب قابلِ دید ہے

    کہ شب برات ہے رات اُسے دن اس کے واسطے عید ہے

    کوئی فرق حسن میں کیا کرے ترے اور یوسف مصر کے

    مگر اتنی بات ضرور ہے کہ یہ دید ہے وہ شنید ہے

    انہیں نامہ بر نے جو خط دیا تو یہ کہہ کے قتل اسے کیا

    نہ پہنچنا پھر کے وہاں تیرا یہی اس کے خط کی رسید ہے

    انہیں دشمنوں کے مقابلے میں ہو پاس کیا کسی دوست کا

    جو قریب ہے، وہ قریب ہے، جو بعید ہے، وہ بعید ہے

    ذرا شوخی ان کی تو دیکھیے کہ بلا کے محفلِ غیر میں

    مجھے دیکھتے ہیں وہ غور سے یہ ادا بھی قابلِ دید ہے

    میری قدر جیتے ہی جی انہیں ہوئی جب نہ خاک تو پھر بھلا

    وہ پڑھیں گے قبر پہ فاتحہ یہ ضرور مجھ کو امید ہے

    دمِ نزع جاتا ہے تو جدھر تجھے دیکھتا ہے مریض غم

    ترے ساتھ پھرتی ہیں پتلیاں یہ وفور حسرتِ دید ہے

    ہوا مجھ سے حشر میں سامنا تو وہ بولے واجدؔ با وفا

    کرے تو ہمارا یہاں گلہ تو یہ بات تجھ سے بعید ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حاجی محبوب علی

    حاجی محبوب علی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے