چاہنے جب سے لگا ہے میرا دلدار مجھے
چاہنے جب سے لگا ہے میرا دلدار مجھے
دیکھ کر رشک کیا کرتے ہیں اغیار مجھے
کیوں حیرت سے بھلا دیکھوں ہر اک ذرے کو
جب کہ ہر شے میں نظر آتے ہیں سرکار مجھے
جب کہ دیدار دکھانا تجھے منظور نہ تھا
کیوں بنایا گیا پھر طالبِ دیدار مجھے
صرف میخانہ کا میں ذکر کیا کرتا ہوں
خواہ مخواہ لوگ کہا کرتے ہیں میخوار مجھے
بارہا موت مجھے لینے کو آئی تھی مگر
ہو کے مایوس گئی دیکھ کے بیدار مجھے
پوجنا خود کو صبح و شام ہے فطرت میری
لوگ سمجھے نہیں کہتے رہےخوددار مجھے
ہاتھ میں ساغر الحق ہو اور قضا آ جائے
یہی تاکید ہوا کرتی ہے ہر بار مجھے
عشق کی ہو گئی معراج بجا ہے رضواںؔ
کہیں رسوا نہ یہ کر دے سرِ بازار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.