کیا ہیں سمجھ میں آئیں گے وہ آزما کے دیکھ
کیا ہیں سمجھ میں آئیں گے وہ آزما کے دیکھ
عزیزالدین رضواں قادری
MORE BYعزیزالدین رضواں قادری
کیا ہیں سمجھ میں آئیں گے وہ آزما کے دیکھ
اک بار ان کی یاد میں آنسو بہا کے دیکھ
اٹھتے ہیں کیسے پردہ اسرار دیکھ لے
اک صورت سرمدی کی طرف دھن لگا کے دیکھ
کلمے کو پڑھنے والے ذرا یہ بھی لطف لے
آنکھوں میں کلمے والے کا نقشہ جما کے دیکھ
کھل جائے گا یہ راز یہاں کیا ہے کیا نہیں
وہم و گماں کے جتنے ہیں پردے اٹھا کے دیکھ
کرتا رہے گا ذکر خدا یوں ہی کب تلک
جوہر خودی کی یاد خدا میں لٹا کے دیکھ
جو غیب و گمشدہ ہے نظر آئے گا ضرور
اہلِ نظر کو پہلے تصور میں لا کے دیکھ
گر فیض بخشا ہے کسی کو تو یاد رکھ
رضوانؔ خودی کو اپنی تو پارس بنا کے دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.