رو برو ہے شہر درسن بے نقاب
رو برو ہے شہر درسن بے نقاب
دیک ناسک بولتے ہیں در حجاب
نس اوپر رکھتے ہیں خواہش دید کی
دید کر آپس کا مانند حباب
اس عبادت بیچ نیں ہے حق رسی
حوض مسجد کا کریں پانی خراب
حق رسی کی ہے عبادت عین دید
جوں ستم کا مبتلا مست شراب
دل تراز آب ریا ظاہر منے
بہر استنجا رہیں در پیچ و تاب
گھر سے نکلیں رہ گذر کی دید کوں
وقت جاتا گر جماعت کا شتاب
طعنہ زن نیں ہے حسینیؔ بر عباد
دل سیں کرتا ہے اپس کے یوں خطاب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.