Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

سیف الدین سیف

قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

سیف الدین سیف

MORE BYسیف الدین سیف

    قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

    قضا سے آنکھ لڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

    تھکی تھکی سی فضائیں بجھے بجھے تارے

    بڑی اداس گھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

    نہیں امید کہ ہم آج کی سحر دیکھیں

    یہ رات ہم پہ کڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

    ابھی نہ جاؤ کہ تاروں کا دل دھڑکتا ہے

    تمام رات پڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

    پھر اس کے بعد کبھی ہم نہ تم کو روکیں گے

    لبوں پہ سانس اڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

    دم فراق میں جی بھر کے تم کو دیکھ تو لوں

    یہ فیصلے کی گھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے