کھلے پھول حسرتوں کے غمِ زندگی مٹایا
کھلے پھول حسرتوں کے غمِ زندگی مٹایا
اسے مل گیا ہے سب کچھ جو تمھارے در پہ آیا
تجھے سامنے بٹھا کر میں کیا کروں گا سجدے
ترے حسن کا تصور مجھے تیرے در پہ لایا
جو تمہارا ہو گیا ہے اُسے مل گیا ہے سب کچھ
اسے ناز ہو نہ کیوں کر جسے آپ نے نبھایا
ملا کچھ سرور مجھ کو ہوا مجھ پہ وجد طاری
تو جو عشق بن کے جاناں! مری روح میں سمایا
مری جان تیرے صدقے نئی منزلیں ملی ہیں
ترے عشق نے فناؔ کو نیا راستا دکھایا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.