شباب تیرا یہ کہہ رہا ہے، گناہ یہ بار بار کر لوں
شباب تیرا یہ کہہ رہا ہے، گناہ یہ بار بار کر لوں
نظر سے تیرے لبوں کو چوموں، حسین زلفوں سے پیار کر لوں
نظر سے میری نظر ملا کر، کبھی چلے جو تم مسکرا کر
تمہارے تیرِ نظر کو دلبر! میں خود کلیجے سے پار کر لوں
متاعِ ہوش و خرد لٹا دوں، ڈبو دوں نشے میں زندگی کو
تری نظر مجھ سے کہہ رہی ہے کہ میکشی اختیار کر لوں
تو دیکھتا مجھ کو آزما کر، یہ ایک شب کی تو بات کیا ہے
اگر تو وعدہ کرے تو اے جاں! میں حشر تک انتظار کر لوں
تری جوانی گلاب جیسی، شراب ہے یہ شباب تیرا
جو بس چلے میرا، میرے دلبر! تجھے میں اپنا سنگھار کر لوں
فناؔ اگر وہ کریں اشارہ، بدل دوں عنوان زندگی کا
کہیں وہ دیوانہ مجھ کو ہنس کر میں پیراہن تار تار کر لوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.