Font by Mehr Nastaliq Web

شباب تیرا یہ کہہ رہا ہے گناہ یہ بار بار کر لوں

فنا بلند شہری

شباب تیرا یہ کہہ رہا ہے گناہ یہ بار بار کر لوں

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    شباب تیرا یہ کہہ رہا ہے گناہ یہ بار بار کر لوں

    نظر سے تیرے لبوں کو چوموں حسین زلفوں سے پیار کر لوں

    نظر سے میری نظر ملا کر کبھی چلے جو تم مسکرا کر

    تمہارے تیر نظر کو دلبر میں خود کلیجے سے پار کر لوں

    متاع ہوش و خرد لٹا دوں ڈبو دوں نشے میں زندگی کو

    تری نظر مجھ سے کہہ رہی ہے کہ میکشی اختیار کر لوں

    تو دیکھتا مجھ کو آزما کر یہ ایک شب کی تو بات کیا ہے

    اگر تو وعدہ کرے تو اے جاں میں حشر تک انتظار کر لوں

    تری جوانی گلاب جیسی شراب ہے یہ شباب تیرا

    جو بس چلے میرا میرے دلبر تجھے میں اپنا سنگھار کر لوں

    فناؔ اگر وہ کریں اشارہ بدل دوں عنوان زندگی کا

    کہیں وہ دیوانہ مجھ کو ہنس کر میں پیراہن تار تار کر لوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے