Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آج نیازِ عاشقی حاصلِ بندگی تو ہے

فنا بلند شہری

آج نیازِ عاشقی حاصلِ بندگی تو ہے

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    آج نیازِ عاشقی حاصلِ بندگی تو ہے

    ان کے حریمِ ناز میں میری جبیں جھکی تو ہے

    تیرا کرم کہیں جسے، ایسی ہوا چلی تو ہے

    اشک الم کے کیوں پیئیں دل کی کلی کھلی تو ہے

    مری طلب مٹی نہیں، جانِ بہارِ زندگی

    یاد میں تیری آج تک شاخِ الم ہری تو ہے

    کر لیں اگر قبول وہ بات ہے یہ نصیب کی

    لے کے پیامِ دل مرا بادِ صبا گئی تو ہے

    عشق ہوا ہے کارگر چاہیے اور کیا مجھے

    حسنِ جمالِ یار سے محفلِ دل سجی تو ہے

    اپنے کرم سے وہ مجھے دیکھیے کیا عطا کریں

    ان کی نظر مری طرف آج فناؔ ہوئی تو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے