Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس وقت ہجومِ مستی ہو انساں کا سنبھلنا مشکل ہے

فنا بلند شہری

جس وقت ہجومِ مستی ہو انساں کا سنبھلنا مشکل ہے

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    جس وقت ہجومِ مستی ہو انساں کا سنبھلنا مشکل ہے

    اٹھ جائے جب اُن کی مست نظر پھر ہوش میں رہنا مشکل ہے

    پھولوں میں یہاں، تاروں میں وہاں، اب حسن تمھارا عام ہوا

    تم لاکھ چھپے پردے میں مگر جلووں کا چھپانا مشکل ہے

    میں شوقِ عبادت لے کے صنم! اٹھوں گا نہ تیری چوکھٹ سے

    ہوتا ہے جو تیرے در پہ ادا، مسجد میں وہ سجدہ مشکل ہے

    دنیا سے الگ عقبیٰ سے جدا، رہتا ہے سدا رستا ان کا

    کس دھن میں ہیں اُن کے دیوانے، یہ راز سمجھنا مشکل ہے

    اے حسنِ صنم کے شیدائی! قسمت میں رہے گی محرومی

    جب تک نہ جنوں ہو راہنما، منزل پہ پہنچنا مشکل ہے

    چہرے سے ہٹا کر پردے کو، بس جائو مرے دل میں آ کر

    نظروں کے سہارے اے جاناں! دیدار تمھارا مشکل ہے

    گمراہ ہوئی ہے عقل فناؔ لے آیا کہاں یہ شوقِ طلب

    کل اُن کا سمجھنا مشکل تھا، آج اپنا سمجھنا مشکل ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے