جس وقت ہجومِ مستی ہو انساں کا سنبھلنا مشکل ہے
جس وقت ہجومِ مستی ہو انساں کا سنبھلنا مشکل ہے
اٹھ جائے جب اُن کی مست نظر پھر ہوش میں رہنا مشکل ہے
پھولوں میں یہاں، تاروں میں وہاں، اب حسن تمھارا عام ہوا
تم لاکھ چھپے پردے میں مگر جلووں کا چھپانا مشکل ہے
میں شوقِ عبادت لے کے صنم! اٹھوں گا نہ تیری چوکھٹ سے
ہوتا ہے جو تیرے در پہ ادا، مسجد میں وہ سجدہ مشکل ہے
دنیا سے الگ عقبیٰ سے جدا، رہتا ہے سدا رستا ان کا
کس دھن میں ہیں اُن کے دیوانے، یہ راز سمجھنا مشکل ہے
اے حسنِ صنم کے شیدائی! قسمت میں رہے گی محرومی
جب تک نہ جنوں ہو راہنما، منزل پہ پہنچنا مشکل ہے
چہرے سے ہٹا کر پردے کو، بس جائو مرے دل میں آ کر
نظروں کے سہارے اے جاناں! دیدار تمھارا مشکل ہے
گمراہ ہوئی ہے عقل فناؔ لے آیا کہاں یہ شوقِ طلب
کل اُن کا سمجھنا مشکل تھا، آج اپنا سمجھنا مشکل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.