Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی اور نہیں آ کر رنجیر ملا جاتے

فریاد عظیم آبادی

کوئی اور نہیں آ کر رنجیر ملا جاتے

فریاد عظیم آبادی

MORE BYفریاد عظیم آبادی

    دلچسپ معلومات

    بحوالہ : شمیم کلکتوی

    کوئی اور نہیں آ کر رنجیر ملا جاتے

    اے کاش مری وحشت وہ اور بڑھا جاتے

    اس ابر میں بھی ساقی دیتا نہ مجھے گر مئے

    بدلی کی طرح نالے میخانے پہ چھا جاتے

    ان کو مرے لاشہ پر آنا ہی مناسب تھا

    میں یہ تو نہ کہتا آتے تو جلا جاتے

    احسان تھا گر آتے وہ قبر پہ عاشق کی

    باقی تھا نشاں جتنا اس کو بھی مٹا جاتے

    واعظ کی نہیں سنتے فریادؔ کی مت پوچھو

    گمراہ کے کہنے سے کیوں راہ پہ آ جاتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے