کوئی اور نہیں آ کر رنجیر ملا جاتے
دلچسپ معلومات
بحوالہ : شمیم کلکتوی
کوئی اور نہیں آ کر رنجیر ملا جاتے
اے کاش مری وحشت وہ اور بڑھا جاتے
اس ابر میں بھی ساقی دیتا نہ مجھے گر مئے
بدلی کی طرح نالے میخانے پہ چھا جاتے
ان کو مرے لاشہ پر آنا ہی مناسب تھا
میں یہ تو نہ کہتا آتے تو جلا جاتے
احسان تھا گر آتے وہ قبر پہ عاشق کی
باقی تھا نشاں جتنا اس کو بھی مٹا جاتے
واعظ کی نہیں سنتے فریادؔ کی مت پوچھو
گمراہ کے کہنے سے کیوں راہ پہ آ جاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.