Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر جور و ستم جس کو گوارا نہیں ہوتا

غلام معین الدین گیلانی

ہر جور و ستم جس کو گوارا نہیں ہوتا

غلام معین الدین گیلانی

MORE BYغلام معین الدین گیلانی

    ہر جور و ستم جس کو گوارا نہیں ہوتا

    وہ چاہنے والا ہی تمہارا نہیں ہوتا

    جس سے انہیں منظور کنارہ نہیں ہوتا

    غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارہ نہیں ہوتا

    اللہ رے اس وقت تری یاد کا عالم

    جس وقت کوئی اور سہارا نہیں ہوتا

    اب زندگی رفتہ نہ رہ رہ کے پکارے

    اٹھنا مجھے اس در سے تو گوارا نہیں ہوتا

    تو نے تو مرے دم پہ بنا دی دل بیتاب

    ایسا بھی کوئی چاہ کا مارا نہیں ہوتا

    اپنے بھی ہوئے جس کی محبت میں پرائے

    وہ پھر بھی کسی طرح ہمارا نہیں ہوتا

    جو دم بھی حسینوں میں نکل جائے وہ بہتر

    آنا کبھی دنیا میں دوبارہ نہیں ہوتا

    ساحل کی بہت فکر نہ کر اے دل کم ظرف

    بحر غم الفت کا کنارہ نہیں ہوتا

    آغوش تمنا میں تو ہوتے ہیں وہ اکثر

    آنکھوں ہی کو دیدار کا یارا نہیں ہوتا

    مشہور ہیں کیا آپ مسیحائے زمانے

    مشتاقؔ ہی بیچارے کا چارا نہیں ہوتا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حاجی محبوب علی

    حاجی محبوب علی

    مأخذ :
    • کتاب : اسرارالمشتاق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے