ہر جور و ستم جس کو گوارا نہیں ہوتا
ہر جور و ستم جس کو گوارا نہیں ہوتا
وہ چاہنے والا ہی تمہارا نہیں ہوتا
جس سے انہیں منظور کنارہ نہیں ہوتا
غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارہ نہیں ہوتا
اللہ رے اس وقت تری یاد کا عالم
جس وقت کوئی اور سہارا نہیں ہوتا
اب زندگی رفتہ نہ رہ رہ کے پکارے
اٹھنا مجھے اس در سے تو گوارا نہیں ہوتا
تو نے تو مرے دم پہ بنا دی دل بیتاب
ایسا بھی کوئی چاہ کا مارا نہیں ہوتا
اپنے بھی ہوئے جس کی محبت میں پرائے
وہ پھر بھی کسی طرح ہمارا نہیں ہوتا
جو دم بھی حسینوں میں نکل جائے وہ بہتر
آنا کبھی دنیا میں دوبارہ نہیں ہوتا
ساحل کی بہت فکر نہ کر اے دل کم ظرف
بحر غم الفت کا کنارہ نہیں ہوتا
آغوش تمنا میں تو ہوتے ہیں وہ اکثر
آنکھوں ہی کو دیدار کا یارا نہیں ہوتا
مشہور ہیں کیا آپ مسیحائے زمانے
مشتاقؔ ہی بیچارے کا چارا نہیں ہوتا
- کتاب : اسرارالمشتاق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.