مرا چاہنا دیکھ کیا چاہتا ہوں
مرا چاہنا دیکھ کیا چاہتا ہوں
فقط تجھ کو جان وفا چاہتا ہوں
مرے ہو ہمیشہ رہو گے مرے ہی
کہو منہ سے تیرے سنا چاہتا ہوں
وفا کا ہوں طالب وفا کی ہے عادت
وفا کر رہا ہوں وفا چاہتا ہوں
محبت ہو دونوں طرف ایک جیسی
یہ کیا کہہ رہا ہوں یہ کیا چاہتا ہوں
رہے اب نہ باقی ذرا اجنبیت
میں تیرا سراپا بنا چاہتا ہوں
ترے پیار کی پیاری دنیا میں کھو کر
ترے پیار کا آسرا چاہتا ہوں
محبت میں دونوں کو ہو بے قراری
میں اس کے سوا اور کیا چاہتا ہوں
تری مست آنکھوں سے آنکھیں ملا کر
میں یوں مست و بے خود بنا چاہتا ہوں
امین محبت رہیں دونوں مشتاقؔ
یہی تجھ سے غوث الوریٰ چاہتا ہوں
- کتاب : اسرارالمشتاق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.