مجھ کو تو تجھ سے پیار ہے پیارے
مجھ کو تو تجھ سے پیار ہے پیارے
دل تو دل جاں نثار ہے پیارے
تو نے آنکھوں سے وہ پلائی ہے
جس کا اب تک خمار ہے پیارے
تیرے آنے سے آ گئی رونق
گویا تم سے بہار ہے پیارے
ہائے افسوس تم مرے نہ ہوئے
چشم تر اشک بار ہے پیارے
تیرا ملنا تو اب نہیں ممکن
موت کا انتظار ہے پیارے
جانتا ہوں کہ میری جانب سے
تیرے دل میں غبار ہے پیارے
میں نے لینا ہے اور کیا تم سے
تیری صورت سے پیار ہے پیارے
اور میں کیا کہوں بجز اس کے
دل بہت بے قرار ہے پیارے
تو مرا بن نہ بن خوشی تیری
تجھ کو سب اختیار ہے پیارے
دل جو اپنا تجھے بنا نہ سکا
اس لیے شرم سار ہے پیارے
اپنا کہہ دے اگر مجھے اے جاں
اس میں کیا تجھ کو عار ہے پیارے
مجھ کو الفت ہوئی تجھے نفرت
شانِ پروردگار ہے پیارے
ضد نہ کر لے سنبھال اب اس کو
دل مرا مجھ پہ بار ہے پیارے
تیرے منہ سے نہیں، نہیں جچتی
کہہ دے ہاں مجھ کو پیار ہے پیارے
اب ترے لب ہلانے پر اپنی
زیست کا انحصار ہے پیارے
بات کرنا تو درکنار رہا
دید بھی ناگوار ہے پیارے
تم ہی جب آشنا مرے نہ رہے
کون پھر غمگسار ہے پیارے
اپنے مشتاقؔ کی خبر لیجو
بے رخی کا شکار ہے پیارے
قبر مشتاقؔ پر ذرا آؤ
بے بسی کا مزار ہے پیارے
- کتاب : اسرارالمشتاق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.