رات ساری جناب خوب رہی
رات ساری جناب خوب رہی
انتظاری جناب خوب رہی
کسی پہلو بھی چین آ نہ سکا
بیقراری جناب خوب رہی
جذبۂ دل تمہیں نہ کھینچ سکا
شرم ساری جناب خوب رہی
روتے روتے سحر ہوئی آخر
اشک باری جناب خوب رہی
حالِ دل آج تک نہیں پوچھا
غم گساری جناب خوب رہی
اللہ اللہ کسی کی فرقت میں
آہ و زاری جناب خوب رہی
سب سکون و قرار چھین لیا
تیری یاری جناب خوب رہی
کر دیا کو بہ کو مجھے رسوا
پردہ داری جناب خوب رہی
کہہ سکا وصل میں نہ دل کی بات
رات ساری جناب خوب رہی
چشمِ میگوں کو جب سے دیکھا ہے
پھر خماری جناب خوب رہی
قبرِ مشتاق پر نہ تم آئے
انتظاری جناب خوب رہی
- کتاب : اسرارالمشتاق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.