نظر آتے نہیں مجھ کو نکلتے حوصلے دل کے
نظر آتے نہیں مجھ کو نکلتے حوصلے دل کے
الٰہی خیر کرنا کاپتے ہیں ہاتھ قاتل کے
اٹھا دیں آپ گر اپنے نقابِ روئے تاباں کو
تو ہو جائیں ابھی پھیکے یہ جلوے ماہ کامل کے
خدا کے واسطے صورت دکھا دے اے بت قاتل
نفس اب چند ہی باقی رہی ہیں تیری مائل کے
تڑپ کر جان دینا خوش آیا برق کو شاید
جو گر کر آسمان سے پاؤں چومے تیرے بسمل کے
میں پہلے دل کو روتا تھا چلے اب دین و ایماں بھی
قیامت کے ہیں سب انداز حیران میرے قاتل کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.