Font by Mehr Nastaliq Web

نظر آتے نہیں مجھ کو نکلتے حوصلے دل کے

حشمت جان

نظر آتے نہیں مجھ کو نکلتے حوصلے دل کے

حشمت جان

نظر آتے نہیں مجھ کو نکلتے حوصلے دل کے

الٰہی خیر کرنا کاپتے ہیں ہاتھ قاتل کے

اٹھا دیں آپ گر اپنے نقابِ روئے تاباں کو

تو ہو جائیں ابھی پھیکے یہ جلوے ماہ کامل کے

خدا کے واسطے صورت دکھا دے اے بت قاتل

نفس اب چند ہی باقی رہی ہیں تیری مائل کے

تڑپ کر جان دینا خوش آیا برق کو شاید

جو گر کر آسمان سے پاؤں چومے تیرے بسمل کے

میں پہلے دل کو روتا تھا چلے اب دین و ایماں بھی

قیامت کے ہیں سب انداز حیران میرے قاتل کے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے