Sufinama

جہاں حضور کی محسوس کی کمی میں نے

کامل شطاری

جہاں حضور کی محسوس کی کمی میں نے

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    جہاں حضور کی محسوس کی کمی میں نے

    وہاں نہ پائی فضاؤں میں روشنی میں نے

    خرد کو سونپ کے احساسِ کمتری میں نے

    خود اپنی راہ نکالی کبھی کبھی میں نے

    ترے کرم کے مزے خوب خوب لوٹے ہیں

    تڑپ تڑپ کے گزاری ہے زندگی میں نے

    نہ جیتنے کی تمنا، نہ ہار کی پروا

    خلوصِ عشق کی بازی لگا تو دی میں نے

    کسی پہ مرنے سے اتنا تو فائدہ پہنچا

    نہ جانے کتنوں کو بخشی ہے زندگی میں نے

    تری نگاہ میں میرا مقام کچھ بھی سہی

    جنوں کی شرم بہر حال رکھ تو لی میں نے

    سرِ نیاز رہا، ان کے پائے ناز رہے

    بڑے مزے سے گزاری ہے زندگی میں نے

    یہ کیا کمال نہیں جرأتِ محبت کا

    مزاج حسن کو بخشی ہے برہمی میں نے

    زبانِ خلق سے قاصد کا کام لینا تھا

    جو دل کی بات ہزاروں میں ڈال دی میں نے

    وہ اک نگاہ کہ سب کچھ ہی جس نے لوٹ لیا

    اسی نگاہ سے پائی ہے زندگی میں نے

    کمال بادہ کشی ہو کہ زہدِ کاملؔ ہو

    نگاہِ یار کی اکثر شراپ پی میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے