Sufinama

عشق کی بربادیوں کی پھر نئی تمہید ہے

کامل شطاری

عشق کی بربادیوں کی پھر نئی تمہید ہے

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    عشق کی بربادیوں کی پھر نئی تمہید ہے

    زخمِ دل تازہ ہوئے ہیں میرے گھر میں عید ہے

    دور ہیں قدموں سے تیرے، تیرے قدموں کی قسم!

    بے کسوں کی عید بھی کس بے کسی کی عید ہے؟

    ڈھونڈھتا پھرتا ہے تجھ کو چاہنے والا ترا

    بندہ پرور! کیا اسی کا نام روزِ عید ہے؟

    تیری صورت کے لیے آنکھیں ترس کر رہ گئیں

    میرے گھر ماتم بپا ہے، سب کے گھر میں عید ہے

    وہ بھی دن تھے ہم ترے ہم راز تھے دم ساز تھے

    ایک وہ بھی عید تھی اور ایک یہ بھی عید ہے

    حق تو یہ ہے، میرے حق میں عید کا چاند آپ ہیں

    جس کسی دن آپ آئیں، بس اسی دن عید ہے

    مسکرا کر تم نے دیکھا، دل اچھلنے لگ گیا

    مختصر سی زندگی ہے، مختصر سی عید ہے

    اے مہ شول! کہہ ابروئے جاناں کی قسم!

    وہ ہلالِ عید ہیں یا تو ہلالِ عید ہے

    کون منظورِ نظر ٹھہرا ہے کاملؔ کیا خبر؟

    یار کی چشمِ کرم جس پر ہے اس کی عید ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    مأخذ :
    • کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 212)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے