Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

لا مکاں میں گھر بنایا یار نے

امداد علی علوی

لا مکاں میں گھر بنایا یار نے

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    لا مکاں میں گھر بنایا یار نے

    ہم کو یاں در در پھرایا یار نے

    مر گئے جب ہم تو وہ ظاہر ہوا

    دیکھیے کب منہ دکھایا یار نے

    بر سر بام آکے خود جلوہ کیا

    سب کو حیرت میں پھنسایا یار نے

    صار عالم ہو گیا زیر حجاب

    رخ سے جب پردہ اٹھایا یار نے

    آپ دیکھا اس نے اپنے آپ کو

    ہم کو آئینہ بنایا یار نے

    میں تو اوس کو ڈھونڈھتا ہی رہ گیا

    دل میں میرے گھر بنایا یار نے

    ایک سر مو بھی نہ بگڑیں گے کبھی

    ہم کو کچھ ایسا بنایا یار نے

    میرے چلنے کی خبر مجھ کو نہ کی

    ایسا در پردہ چلایا یار نے

    سارا عالم ہو گیا نقش بر آب

    اپنا جب نقشہ جمایا یار نے

    ہو گیا دامن جھٹک کر آپ الگ

    خاک میں ہم کو ملایا یار نے

    جب تلک ہم تھے مگر نہ پایہ یار کو

    پھر تو ہم کو بھی نہ پایہ یار نے

    کفر و دیں نظروں سے دونوں گر گئے

    ایسا نظروں پرقطرہ چڑھایا یار نے

    کر دیا سفلی کو علویؔ بات میں

    مجھ کو وہ نکتہ بتایا یار نے

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 333)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے