چلا آہستہ آہستہ ترے کلمہ سے دم میرا
چلا آہستہ آہستہ ترے کلمہ سے دم میرا
نزع میں کیسے بھولوں ہے وظیفہ دمبدم میرا
یہی ارشاد مرشد ہے یہی تو راز مرشد ہے
مراد پایا میرا نفس عدوے بے شرم میرا
ہے ہستی میں عجب ہستی ویرانے میں ہے جگ بستی
مقدر سے ملا کھویا ہوا درد و الم میرا
تمنائیں وہ بر لائیں پڑھیں کلمہ وہ پڑھوائیں
الم نشرح لک صدرک سے پُر دل کا حرم میرا
زمانہ آخری آیا خودی کھویا خدا پایا
جمایا پیر کامل نے یہی کہہ کہ قدم میرا
جہاں میں جتنی ارواحیں ہیں آئی اور جو آئیں
بصد تعظیم قدیرؔ سر کو جھکائے لوں سلام میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.