دنیا کے چمن میں پیر میرا دیوانہ بنا کر چھوڑ دیا
دنیا کے چمن میں پیر میرا دیوانہ بنا کر چھوڑ دیا
ہر گل میں شجر میں قدرت کا مجھے رنگ دکھا کر چھوڑ دیا
اک جام پلا کر مست کیا میرے ہوش نہیں ہیں مجھ میں بجا
اس بندہ حقیر ناچیز کو اک چیز بنا کر چھوڑ دیا
الطاف کرم مرے مرشد کا میں بھولا نہیں مجھے یاد ہے سب
عرفان کے دریا میں مجھ کو اک غوطہ لگا کر چھوڑ دیا
میرے چاہنے والو کہہ دو ذرا دیکھو کیسا فضل مرشد کا ہوا
رویا میں دکھا کر صورت کو مستانہ بنا کر چھوڑ دیا
آیا تو نظر مجھے مثل قمر پروانہ ہوں تیرا اے دلبر
حق حق کی باتیں مجھ کو سنا دردانہ بنا کر چھوڑ دیا
نیرنگی تماشہ مجھ کو دکھا دیکھا میں ہر شئے میں ہے خدا
نحن اقرب کی آیت مجھ کو پڑھا مرے دل کو لبھا کر چھوڑ دیا
سادات کی چادر رنگ دیا نہیں رنگ میں کوئی فرق ذرا
رنگ ریز کریم اللہ پیر مرا رنگ دینا سکھا کر چھوڑ دیا
اے سید محمد جان قدیرؔ تری صورت میں ہے بھید چھپا
دیوانہ کریم اللہ قادریؔ نے دیوانہ بنا کر چھوڑ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.