Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ایسی سکھی چاتر ملی موہے پی کے دوارے بٹھا دیتی

ممتاز

ایسی سکھی چاتر ملی موہے پی کے دوارے بٹھا دیتی

ممتاز

MORE BYممتاز

    ایسی سکھی چاتر ملی موہے پی کے دوارے بٹھا دیتی

    میں تو راہ مدینہ بھی دیکھی نہیں موری بیاں پکڑ کے بتا دیتی

    مورے من میں ہے اب تو جو گینا بنوں اور ملکے بھبوت مدینہ چلوں

    سکھی ہند کی نگری میں کاہے رہوں نہیں بیت تو چین ذرا دیتی

    پیا سات سمندر پار پسو مورے پک میں نہ چلنے کا زور رہا

    نہیں جاتی مدینہ بھی کوئی ہوا موہے ملک عرب میں اڑا دیتی

    موری میکے میں عرم تو سکھ سے کٹی چلی پی کی نگریا تو سوچ پڑی

    کوئی گوئیاں بھی ساتھ نہ آئی مورے موہے ریت دہانکی بتا دیتی

    میں تو سونی سجریا پہ ترپت ہوں پیا دیس عرب میں براجت ہیں

    کبھی دیتے جو سپنہ میں درس دکھاوہیں چرنوں میں سیس نوا دیتی

    وا کے دوارے پہ جاتی ہیں سکھیاں سبھی موری ارج کسی نے نہ اتنی کہی

    کبھی اپنی جوگنیا کو لیتے بلا وہ بھی روضہ پہ جان گنوا دیتی

    میں تو روت روت بونری بھئی پیا ڈھونڈت ہوں ملتا ہی نہیں

    موری موت بھی آتی نہیں ہے سکھی موہے ہجر کے غم سے چھڑا دیتی

    توری پیت کی ریت نہ سمجھی تھی میں مجھے کردوانی رلاؤ گے یوں

    جو میں جانوں کو درس نہ دو گے پیا تو میں جوگ کو آگ لگا دیتی

    توری پیت کی دکھیا تو میں ہی نہیں پڑا روتا ہے ہجر میں وہ بھی یہیں

    مجھے در پہ بلاتے جو شاہ عرب ممتازؔ کا دکھڑا سنا دیتی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے