مذاقِ جرأت و ہمت کو آزما نہ سکے
مذاقِ جرأت و ہمت کو آزما نہ سکے
ملائکہ بھی محبت کا بار اٹھا نہ سکے
نیاز و ناز کی حامل تھی زندگی اپنی
جبینِ دل کو تیرے در سے ہم اٹھا نہ سکے
گلوں نے شبنمی آنسوں تو پی لیے لیکن
جو آگ دل میں لگی تھی اسے بجھا نہ سکے
مجال ذوقِ سخن پھر کلیم کیا کرتے
کہ جب وہ سامنے آئے نظر ملا نہ سکے
نقاب روئے منور سے آپ اٹھائیں تو
وہ تھے کلیم جو جلوؤں کی تاب لا نہ سکے
زمانہ شاعرِ رنگین بیاں سمجھتا ہے
نگاہِ دوست میں نازاںؔ مگر سما نہ سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.