Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا ہر نفس کو زندہ ساقی مجھے پلا کے

پیر امیر شاہ قادری

کیا ہر نفس کو زندہ ساقی مجھے پلا کے

پیر امیر شاہ قادری

کیا ہر نفس کو زندہ ساقی مجھے پلا کے

ہر دم نہ لا رہا ہے کلمہ پڑھا پڑھا کے

تو بھی سلامت تیرا میکدہ بھی ساقی

تو نے دے دیا خدائی مجھے بھی خدا بنا کے

تیرے حسن کی بدولت تیرے عشق کی فضیلت

میرا دل ہوا ہے روشن تیرے انجمن میں آ کے

یہ شرابیوں کی محفل بڑے کام کی ہے ساقی

گیے یوں تو لاکھوں پی کر وہ خدا نبی کو پا کے

کہو زاہدوں سے جاکر کبھی میکدہ نہ آئیں

یہ مقام عاشقاں ہے تمہیں کیا ملے گا جا کے

ملے ہے قدیر جب سے مجھے درد و غم نہیں ہے

میں کروں گا ان کو سجدے انہیں روبرو بیٹھا کے

یہ کرم ہے پیرؔ ان کا کیے سرفراز ہم کو

تم بنو نبی خدا اب وہ فسانے کو سنا کے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

نا معلوم

نا معلوم

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے