کیا ہر نفس کو زندہ ساقی مجھے پلا کے
کیا ہر نفس کو زندہ ساقی مجھے پلا کے
ہر دم نہ لا رہا ہے کلمہ پڑھا پڑھا کے
تو بھی سلامت تیرا میکدہ بھی ساقی
تو نے دے دیا خدائی مجھے بھی خدا بنا کے
تیرے حسن کی بدولت تیرے عشق کی فضیلت
میرا دل ہوا ہے روشن تیرے انجمن میں آ کے
یہ شرابیوں کی محفل بڑے کام کی ہے ساقی
گیے یوں تو لاکھوں پی کر وہ خدا نبی کو پا کے
کہو زاہدوں سے جاکر کبھی میکدہ نہ آئیں
یہ مقام عاشقاں ہے تمہیں کیا ملے گا جا کے
ملے ہے قدیر جب سے مجھے درد و غم نہیں ہے
میں کروں گا ان کو سجدے انہیں روبرو بیٹھا کے
یہ کرم ہے پیرؔ ان کا کیے سرفراز ہم کو
تم بنو نبی خدا اب وہ فسانے کو سنا کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.