Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سنتے ہیں کہ مل جاتی ہے ہر چیز دعا سے

رعنا اکبرآبادی

سنتے ہیں کہ مل جاتی ہے ہر چیز دعا سے

رعنا اکبرآبادی

MORE BYرعنا اکبرآبادی

    دلچسپ معلومات

    غزل کا مطلع صابری برادران نے اپنی قوالی میں استعمال کیا ہے۔

    سنتے ہیں کہ مل جاتی ہے ہر چیز دعا سے

    اک روز تمہیں مانگ کے دیکھیں گے خدا سے

    جب کچھ نہ ملا ہاتھ دعاؤں کو اٹھا کر

    پھر ہاتھ اٹھانے ہی پڑے ہم کو دعا سے

    دنیا بھی ملی ہے غم دنیا بھی ملا ہے

    وہ کیوں نہیں ملتا جسے مانگا تھا خدا سے

    تم سامنے بیٹھے ہو تو ہے کیف کی بارش

    وہ دن بھی تھے جب آگ برستی تھی گھٹا سے

    اے دل تو انہیں دیکھ کے کچھ ایسے تڑپنا

    آ جائے ہنسی ان کو جو بیٹھے ہیں خفا سے

    آئینے میں وہ اپنی ادا دیکھ رہے ہیں

    مر جائے کہ جی جائے کوئی ان کی بلا سے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    صابری برادران

    صابری برادران

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے